حضرو پولیس ٹیم پر فائرنگ، قتل، اقدام قتل، پولیس مقابلہ اور دہشتگردی میں ملوث ساتھی ملزم کو چھڑانے والے ملزمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک۔
تفصیلات کے مطابق حضرو پولیس کانسٹیبل قدیر خان کو شہید کرنے والے دہشتگرد نور ولی خان ولد گل رحمان سکنہ ہزار خانی پشاور کو بسلسلہ تفتیش پشاور سے ٹرانسفر کرا کر لا رہی تھی کہ یونین کونسل بہادر خان کے قریب 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 5 نامعلوم اشخاص نے ساتھی ملزم کو چھڑانے کیلئے پولیس ٹیم پر فائرنگ کر دی۔ نامعلوم ملزمان اندھا دھند فائرنگ کر کے زیر حراست ملزم نور ولی خان کو پولیس کی حراست سے چھڑا کر ہمراہ لے گئے۔
وقوعہ کی اطلاع بذریعہ وائرلیس و دیگر آلات کر کے ایس ایچ او حضرو و دیگر نفری کو طلب کر کے نامعلوم ملزمان کا پیچھا کیا گیا۔ نامعلوم ملزمان نور ولی خان کو پولیس کی حراست سے چھڑا کر پیرزئی پہنچے تو پولیس ٹیم انکے پیچھے پہنچی، پولیس کو دیکھتے ہی نامعلوم ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔
فائرنگ رکنے پر نور ولی خان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک جبکہ 3 نامعلوم ملزمان بھی اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سےشدید مضروب حالت میں پائے گئے۔ نامعلوم ملزمان کو فوری طبی امداد کیلئے ہسپتال بجھوایا گیا جو راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔ علاقہ بھر میں فوری ناکہ بندی و سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا 2 نامعلوم ملزمان کو جلد از جلد ٹریس کر کے گرفتار کیا جائے گا۔