منتخب بلدیاتی نمائندگان، عمائدینِ علاقہ، اور تورکھو تریچ روڈ فورم (ٹی ٹی آر ایف) کے نمائندگان نے بونی بزند روڈ کی تعمیر میں تاخیر، تحریری معاہدوں کی خلاف ورزی، اور غیر قانونی پیشگی ادائیگیوں کے خلاف سخت قانونی اقدام کا فیصلہ کیا ہے۔آج شاہگرام تھانے میں ٹی ٹی آر ایف نے ٹھیکیدار کے نمائندے شاہجہان اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ایکسین کے خلاف کریمنل بریچ آف پبلک ٹرسٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی درخواست جمع کرانے کا اعلان کیا ہے۔ ٹی ٹی آر ایف کے مطابق، 15 سال سے زیرِ تعمیر بونی بزند روڈ کے لیے اس سال محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے غیر قانونی طور پر ٹھیکیدار کو ورک ڈن رپورٹ کے بغیر تمام ادائیگیاں کر دیں، جو ضوابط کی خلاف ورزی اور کرپشن کی واضح مثال ہے۔ ٹھیکیدار نے کام مکمل کرنے کے بجائے معاہدوں کی خلاف ورزی کی، جس پر علاقے کے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے تحریری معاہدے میں طے پایا تھا کہ 30 ستمبر تک 7 کلومیٹر اسفالٹ اور 6 کلومیٹر کمپیکشن کا کام مکمل ہوگا، تاہم یہ ڈیڈلائن گزرنے کے باوجود کام مکمل نہیں کیا گیا۔ دوسری ڈیڈلائن کے مطابق 10 نومبر کو اسفالٹ اور 25 نومبر کو کمپیکشن مکمل ہونا تھا، مگر سست روی اور مشینری کی کمی کی وجہ سے کام میں مزید تاخیر ہو رہی ہے۔ڈپٹی کمشنر اپر چترال کے واضح احکامات اور یقین دہانیوں کے باوجود ٹھیکیدار اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے افسران کی عدم تعاون سے یہ منصوبہ مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔
ٹی ٹی آر ایف نے الزام عائد کیا ہے کہ ٹھیکیدار اور ایکسین کی کرپشن اور وعدہ خلافیوں میں منتخب ایم پی اے اور ڈپٹی اسپیکر سوریا بی بی کا کردار بھی شامل ہے، جس کی ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے۔