اپر چترال کے علاقے مستوج میں تحریک مستوج برغول روڈ موومنٹ نے 20 اکتوبر کو بریپ گاؤں میں کامیاب اجتماع کے بعد 11 نومبر کو بنگ گاؤں میں دوسرا طاقتور اجتماع منعقد کیا۔ یہ پاور شو بارش اور تقریباً 10 ڈگری سینٹی گریڈ سرد درجہ حرارت کے باوجود منعقد ہوا، جہاں شرکاء نے مستوج-بروغول روڈ کی بلیک ٹاپنگ کے لیے اپنے مطالبے کو دہرایا، تاکہ وسط ایشیا اور افغانستان سے تجارتی اور ثقافتی تبادلے کے لیے واخان کوریڈور تک آسان رسائی ممکن ہو سکے۔
تحصیل مستوج کے 150 دیہاتوں، بشمول پرواک، لاسپور، اور بروغل سے تعلق رکھنے والے افراد، پرامن طور پر جمع ہوئے اور ہزاروں کی تعداد میں شریک ہوئے۔ مرد، خواتین، طلباء، سماجی کارکن اور ٹریڈ یونین کے ارکان اس اہم سڑک کی تعمیر کے لیے متحد ہو کر حکومت سے فنڈز کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر، شیر ولی خان اسیر نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ منصوبہ بندی کے ثبوت فراہم کریں تاکہ کسی بھی قسم کی الجھن اور تاخیر سے بچا جا سکے۔ تحریک کے انفارمیشن سیکرٹری، کرم علی صغدی نے تحریک کے پرامن انداز کو اجاگر کرتے ہوئے زور دیا کہ تحریک اپنے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے جواب نہ دیا تو مستقبل کے احتجاج مزید مضبوط ہوں گے۔ تحریک مستوج برغول روڈ موومنٹ کے اس اجتماع نے نہ صرف مقامی کمیونٹی کے عزم اور یکجہتی کو اجاگر کیا بلکہ حکومت پر زور دیا کہ وہ عوام کے اس دیرینہ مطالبے کو پورا کرے۔