سندھ میں ملیریا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے کیونکہ صوبے میں گزشتہ ہفتے کے دوران اس بیماری کے 93,000 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں.
ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سندھ بھر میں ملیریا کے 93,002 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملیریا کے سب سے زیادہ 10,427 کیسز لاڑکانہ میں رپورٹ ہوئے جب کہ خیرپور 7,858 کیسز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
قمبر میں ملیریا کے 7,525، میرپورخاص میں 5655، دادو میں 5،980، بدین میں 4،204، سانگھڑ میں 5،488، تھرپارکر میں 4099، ٹنڈو الہ یار میں 4130، سکھر میں 4249، نوشہرو میں 648، اور فیروز کوٹ میں 648 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ملیریا کے 6 کیسز پائے گئے ہیں۔
این آئی ایچ ذرائع کے مطابق کراچی میں گزشتہ ہفتے کے دوران ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جن میں ملیر سے 566، ضلع غربی میں 204، وسطی میں 161، ایسٹ میں 140، کورنگی میں 68، جنوبی کراچی میں 41 اور ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماری کے 24 کیسز سامنے آئے۔
گزشتہ ماہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ امین گنڈا پور کے مشیر صحت احتشام علی نے اس سال صوبے کے مختلف حصوں سے ملیریا کے 54,000 کیسز رپورٹ ہونے کا نوٹس لیا تھا۔
انہوں نے متعلقہ اضلاع کے تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز (ڈی ایچ اوز) کو ہدایت کی کہ وہ ملیریا پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کریں اور اپنے دفتر میں رپورٹ پیش کریں۔
مشیر صحت نے کہا کہ جنوبی اضلاع اس وقت بیماری کی لپیٹ میں ہیں اور اس حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
محکمہ صحت کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضلع خیبر سب سے زیادہ متاثر رہا جہاں جنوری 2024 سے اگست تک ملیریا کے 10,000 کیسز رجسٹر ہوئے۔ اسی طرح شانگلہ سے پہلی بار 6000، بٹگرام سے 3000، ڈی آئی خان سے 4000، ٹانک اور کرک سے 2000 اور لکی مروت سے 3000 رپورٹ ہوئے۔