قوت سماعت اور گویائی سے محروم ایک جوڑنے نے حیرت انگیز کارنامہ انجام دے دیا ـ اس جوڑے نے اپنی معذوری کو مجبوری بنانے کے بجائے طاقت بنایا اور دنیا کے لیے مثال قائم کی ـ
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ، یہ باہمت جوڑا سعودی عرب کا شہری ہے۔ یہ جوڑا (حسین اور ان کی اہلیہ ارینا )جو پیدائشی طور پر قوت سماعت اور گویائی سے محروم ہیں ـ لیکن اس جوڑنے نے معذوری کو مجبوری نہیں بننے دیا بلکہ دوسروں کے لیے مثال قائم کرتے ہوئے مملکت میں ایک ایسا ریسٹورینٹ کھولا ہے جس میں تمام کام کرنے والے ہی قوت سماعت اور گویائی سے محروم ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ ریسٹورینٹ قطیف کے علاقے میں بنایا گیا ـ دنیا کے اس منفرد ریسٹورینٹ میں اشاروں کی زبان سے ہی تمام امور انجام دیے جاتے ہیں ، جب کہ میزوں پر بھی اشاروں کی زبان سکھانے کے لیے کتابچے رکھے گئے ہیں۔حسین اور ان کی اہلیہ ارینا نے ایک خاص ریسٹورینٹ بنانے کا خواب دیکھا تھا اور اس خواب کی تعبیر پانے کے لیے انہوں نے امریکا سے بزنس منیجمنٹ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ـ وطن واپس آکر اس جوڑے نے اپنے خواب کو عملی جامہ پہنایا ـ
رپورٹ کے مطابق اس ریسٹورینٹ میں جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے گاہکوں کی سہولت کے لیے بار کوڈ فراہم کیا جاتا ہے ـ اس کے علاوہ کاونٹر پر صارفین کی سہولت کے لیے اسمارٹ اسکرین کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے اور وہ اس کے ذریعے اپنی پسند کے کھانے کا آرڈر دے سکتے ہیں۔
ریسٹورینٹ کے مالک حسین نےایک مقامی چینل سے اشاروں کی زبان میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ریسٹورینٹ کو کھولنے میں ان کے والدین کا بہت بڑا کردار ہے۔