پنجاب کے محکمہ جنگلی حیات کی ٹیم نے برفانی چیتے کی کھال فروخت کرنے والے شخص کو لاہور سے گرفتار کر لیا۔
ذرائع کے مطابق ٹیم نے نجی سوسائٹی میں چھاپہ مار کر سرچ آپریشن کے دوران برفانی چیتے کی کھال برآمد کر کے اس میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا۔محکمہ جنگلی حیات پنجاب کے ترجمان کے مطابق نایاب برفانی چیتے کی جلد کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں تقریباً 20,000 ڈالر (5.6 ملین روپے) ہے۔
ترجمان کے مطابق یہ گروہ غیر قانونی طور پر مہنگے اور نایاب جنگلی جانوروں کی کھالیں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے فروخت کر رہا تھا۔پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ جنگلی حیات کے تحفظ کے قوانین پر صفر رواداری کی پالیسی ہے اور اس طرح کی سرگرمیاں پاکستان میں معدومی کے خطرے سے دوچار نسلوں کو مزید خطرے میں ڈال رہی ہیں۔
برفانی چیتے پاکستان میں جنگلی حیات کی دیگر خطرے سے دوچار انواع میں سے ہیں۔ ورلڈ پاپولیشن ریویو کے مطابق پاکستان میں برفانی چیتے کی تعداد 250 سے 420 کے درمیان ہے۔برفانی چیتے زیادہ تر پاکستان کے شمالی علاقوں کے پہاڑی علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔یاد رہے کہ برفانی چیتے کی کھال فروخت کرنے والے شخص کو لاہور سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔