اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرا مقدمہ ملٹری کورٹ میں لے جانے کے لیے فیض حمید کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنایا جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ انہیں پتا ہے میرے خلاف تمام مقدمات جھوٹے ہیں جو زیادہ دیر نہیں چل پائیں گے۔ یہ سب ملٹری کورٹ کا چکر چل رہا ہے ۔
گزشتہ روز عمران خان نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ فیض حمید کی گرفتاری پر بالکل بھی خوفزدہ نہیں ہے،اگر خوف زدہ ہوتے تو جوڈیشل کمیشن کی بات نہ کرتے۔ایسا نہیں ہے کہ فیض حمید نے 9 مئی کی سازش کی بلکہ سازش تو پی ٹی آئی کے خلاف ہوئی ہے۔
عمران خان کے مطابق پہلی سازش یہ تھی کہ جنرل (ر) باجوہ نے نواز شریف کے کہنے پر جنرل فیض کو ہٹایا، دوسری سازش تھی کہ ان کی حکومت میں جنرل (ر) باجوہ نے حسین حقانی کو 35ہزار ڈالر میں لابنگ کے لیے ہائر کیا، حسین حقانی کے بعد ڈونلڈ لو کا معاملہ آیا اور ان کی حکومت گرادی گئی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کو انکوائری کا کہا لیکن بجائے انکوائری کے ہم مظلوموں پر سائفر کا کیس کر دیا گیا۔