روس،ترکیہ اور قطر نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کی شدید مذمت کردی ہے۔
فلسطین کے صدر محمود عباس نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ یہ ایک بزدلانہ حملہ تھا اور اس کے ساتھ ہی اس کو ایک خطرناک عمل بھی قرار دیا جبکہ محمود عباس نے فلسطینی عوام کے ساتھ متحد ہونے کی بھی اپیل کر دی ہے۔قطرکی طرف سے بھی اسماعیل ہنیہ کی تہران میں شہادت کی شدید مذمت کی گئی اور اس کے ساتھ ہی قطر نے کہا ہےکہ اسماعیل ہنیہ کا قتل اور غزہ میں عام شہریوں پر اسرائیلی حملے کشیدگی میں نہایت ہی خطرناک اضافہ کریں گے۔
ترک وزارت خارجہ کے مطابق یہ ایک بار پھر سے واضح ہوگیا ہے کہ نیتن یاہو کی اسرائیلی حکومت کو امن میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، اگر عالمی قوتوں کی طرف سے اسرائیل کو روکا نہ گیا تو اس سے خطے میں مزید بڑے تنازعات کا بھی سامنا ہوگا۔روسی وزارت خارجہ کے ایک نمائندے نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک نہایت ہی ناقابل قبول سیاسی قتل کیا گیا ہے اور اس کے باعث خطے میں موجودہ تناؤ میں بھی مزید اضافہ ہوگا۔