قومی احتساب بیورو (نیب) نے بحریہ ٹاؤن راولپنڈی کے دفتر پر چھاپہ مارا۔
بحریہ ٹاؤن کے خلاف بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ بحریہ انکلیو کی اراضی پر بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے چڑیا گھر کے لیے زمین الاٹ کی تھی۔ اینٹی گرافٹ واچ ڈاگ ٹیم نے ریکارڈ تحویل میں لینے کے لیے بحریہ ٹاؤن کے دفتر پر چھاپہ مارا۔
ذرائع کے مطابق نیب نے بحریہ ٹاؤن راولپنڈی کے کارپوریٹ آفس پر چھاپہ مارا ہے اور نیب کی ٹیم دو گھنٹے سے زائد وہاں موجود رہی۔نیب ٹیم نے بحریہ ٹاؤن کے دفتر سے اہم ریکارڈ قبضے میں لے لیا جس میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مختلف منصوبوں کی فائلیں اور دیگر ریکارڈ بھی شامل ہے۔ چھاپے کے دوران نیب ٹیم نے کمپیوٹرز سے ڈیجیٹل شواہد اور ڈیٹا بھی برآمد کرلیا۔
پنجاب پولیس اور ایلیٹ فورس کے اہلکار بھی نیب ٹیم کے ہمراہ تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے بحریہ انکلیو کی اراضی پر بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور بحریہ ٹاؤن کی تمام زمینوں پر قبضے میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے چڑیا گھر کے لیے بحریہ انکلیو کی زمین مختص کی تھی۔
واضح رہے کہ نیب القادر ٹرسٹ کیس میں تحقیقات مکمل کر چکا ہے اور ریفرنس میں ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک ملک ریاض کو ایڈمرل قرار دیا جا چکا ہے۔