پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 9 مئی کے ہنگاموں کے سلسلے میں مزید 8 مقدمات میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
67 سالہ قریشی کو گزشتہ سال اگست میں گرفتار کیا گیا تھا. مقامی عدالت نے شاہ محمود قریشی کو 9 مئی کے فسادات کیس میں لاہور پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تاہم عدالت نے ‘سیکیورٹی خدشات’ کی وجہ سے قریشی کو لاہور منتقل کرنے کی تحقیقاتی ٹیم کی درخواست مسترد کر دی۔
اس کے بجائے، عدالت نے تفتیشی افسر کو تین دن میں تفتیش کے لیے اڈیالہ جیل جانے کی اجازت دے دی.اس سے قبل پولیس کی ایک خصوصی ٹیم نے پولیس اسٹیشن سرور روڈ میں درج ایف آئی آر کی بنیاد پر قریشی کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ کے لیے لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کیا۔ عدالت نے سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے اس درخواست کو مسترد کردیا اور پولیس کو ہدایت کی کہ قریشی کو 27 مئی بروز پیر کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے۔
دریں اثنا، پی ٹی آئی نے مسٹر قریشی کے خلاف نئے الزامات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ان مقدمات میں پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے اور حکام پر عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر انہیں حراست میں رکھنے کا الزام لگایا ہے۔ترجمان نے دعویٰ کیا کہ قریشی کو پی ٹی آئی کے بانی سے وفاداری کی سزا دی جارہی ہے اور ملک میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت کی مذمت کی۔