کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو لے جانے والی تیسری پرواز لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کامیابی کے ساتھ اتری۔
اسلام آباد کی جانب سے خصوصی پروازیں بشکیک میں فسادات پھوٹنے کے بعد شروع کی گئی تھیں جس میں پاکستانی طلباء پر حملہ، تشدد اور ہراساں کیا گیا تھا۔ سرکاری ادارے نے بشکیک کی صورتحال کی ابتدائی رپورٹ جاری کی، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس وقت کرغزستان میں 150,000 سے زائد بین الاقوامی طلباء زیر تعلیم ہیں۔
کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک سے پھنسے ہوئے پاکستانی طلباء کو لے کر ایک خصوصی پرواز KA-4571 صبح 2:30 بجے لاہور ایئرپورٹ پر اتری۔اس کے علاوہ وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستانی طلباء کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پاکستان کرغزستان کی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔وہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کرغزستان سے واپس آنے والے طلباء کے استقبال کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ کرغزستان سے روزانہ چار پروازیں چلانے کی خصوصی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سو پچھتر پاکستانی طلباء ایئرپورٹ پہنچے اور ان کی آمدورفت اور کھانے کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ طلباء کی سہولت کے لیے لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹس پر خصوصی امیگریشن کاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں۔