ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ملک کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان ہیلی کاپٹر کے حادثے میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔
اس پیشرفت کی تصدیق نائب صدر محسن منصوری نے پیر کو سوشل میڈیا اور سرکاری ٹیلی ویژن پر ایک بیان میں کی ہے۔”وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی اور رئیسی کی محافظ ٹیم کے سربراہ مہدی موسوی جہاز میں سوار تھے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ مشرقی آذربائیجان صوبے میں سپریم لیڈر کے نمائندے محمد علی الہاشم بھی صدر رئیسی اور دیگر حکام کے ہمراہ تھے۔
صدر رئیسی اور ایران کے وزیر خارجہ کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر اتوار کو ملک کے مشرقی آذربائیجان صوبے کے علاقے ورزقان میں شدید دھند کے درمیان پہاڑی علاقے سے پرواز کرتے ہوئے گر کر تباہ ہو گیا۔ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق خراب موسم کی وجہ سے حادثہ پیش آیا اور ملک کے شمال مغربی علاقے میں بچاؤ کی کوششوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی (IRNA) نے کہا کہ رئیسی امریکی ساختہ بیل 212 ہیلی کاپٹر میں پرواز کر رہے تھے۔
ایرانی ہلال احمر سوسائٹی کے سربراہ پیر حسین کولیوند نے نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا: "حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر کی جگہ کی دریافت کے بعد زندہ بچ جانے والوں کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔” انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ریسکیو ٹیموں کو ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں "پہاڑی علاقے میں گھنٹوں کی وسیع تلاش” کے بعد ہیلی کاپٹر کے حادثے کی جگہ مل گئی۔
صدر رئیسی، ایف ایم امیرعبداللہیان اور دیگر اعلیٰ حکام جمہوریہ آذربائیجان کے ساتھ ایران کی سرحد پر ایک ڈیم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد واپس ایران آرہے تھے کہ اتوار کی سہ پہر ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا۔ایرانی صدر کی وفات کے بعد، اسلامی جمہوریہ کے پہلے نائب صدر محمد مخبر ایران کے آئین کے آرٹیکل 131 کے مطابق سپریم لیڈر کی منظوری کے بعد اقتدار سنبھالنے والے ہیں۔