ایک شہری نے بلوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ اور مقررہ چارجز کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
ہائی کورٹ نے کراچی کی ماڈل کالونی کی رہائشی خاتون کی گیس کی لوڈشیڈنگ اور گیس کے بلوں میں فکسڈ چارجز کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔ عدالت نے وفاقی وزارت تیل و گیس، سوئی سدرن گیس کمپنی اور دیگر فریقین سے چار ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔
درخواست گزار نے کہا ہے کہ گزشتہ چند ماہ سے گیس کے بلوں میں مختلف ٹیکسز شامل کیے گئے ہیں، 400 روپے، بل میں ‘فکسڈ چارجز’ کے نام سے شامل کیے گئے ہیں۔ "اضافی ٹیکسوں اور ‘فکسڈ چارجز’ کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی گئی ہے”۔درخواست گزار نے کہا کہ جب ضرورت ہوتی ہے تو گیس دستیاب نہیں رہتی۔ شہری نے عدالت سے استدعا کی کہ گیس میٹروں میں گیس کی کھپت کی ریڈنگ کے مطابق بل جاری کیے جائیں۔درخواست گزار نے عدالت سے گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے احکامات جاری کرنے کی استدعا بھی کی۔