عام انتیحابات کے نتائج آنے کے بعد سیاسی جماعتوں نے جوڑتوڑ شروع کردی ۔مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے نمبرز گیم پوری کرنے کی کوششیںتیزکردیں۔
نئی حکومت کی تشکیل کیلئے ن لیگ، پیپلزپارٹی، ق لیگ اور ایم کیوایم کے درمیان مشاورت کا سلسلہ جاری ہے اس حوالے سے مسلم لیگ ن کی پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم سے ملاقاتیں۔ ذرائع کے مطابق آج بھی چودھری شجاعت حسین سے ملاقات متوقع ۔ ےاد رہے کہ گزشتہ روز شہباز شریف کی قیادت میں لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں ملکی مجموعی صورتحال اور مستقبل میں سیاسی تعاون پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق لیگی قیادت نے وفاق میں حکومت بنانے کیلئے پیپلزپارٹی سے تعاون مانگ لیا جبکہ دونوں جماعتوں نے ملک کو سیاسی استحکام سے ہمکنار کرنے کیلئے تعاون کرنے پر اصولی اتفاق کیا۔ملاقات کے دوران قائدین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اکثریت نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے، ہم عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔
ادھر مسلم لیگ ن نے وزارت عظمی کیلئے پیپلزپارٹی سے تعاون کی درخواست کر دی ہے جبکہ لیگی قیادت صدر پاکستان، سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ کے عہدے پیپلز پارٹی کو دینے کیلئے تیار ہے۔ ن لیگ نے پاکستان پیپلز پارٹی کو وزیر اعلی بلوچستان سمیت وفاق اور پنجاب میں اہم وزارتوں کی بھی پیش کش کر دی۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری پوزیشن مضبوط ہے۔وزارت عظمی کیلئے تعاون کا فیصلہ بہت مشکل ہے ۔ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ صدر پاکستان اور وزارت عظمی پیپلز پارٹی کے پاس رہے، ن لیگ ہمیں سپورٹ کرے۔ پی پی قیادت نے مزید کہا کہ اگر آپ صدر اور وزارت عظمی کیلئے ہمیں سپورٹ کرتے ہیں تو چیئرمین سینیٹ اور سپیکر شپ کیلئے آپ سے تعاون کر سکتے ہیں جس پر شہباز شریف نے درخواست کی کہ آپ ہماری تجاویز پر بھی غور کری