الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان میں خواتین کی انتخابی مہم میں شرکت پر پابندی کا نوٹس لے لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کوہستان کے علاقے میں علماء کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر ایک فتویٰ جاری کیا تھا جس میں خواتین کو انتخابات سے متعلق سرگرمیوں میں حصہ لینے سے منع کیا گیا تھا۔ ای سی پی کے نوٹس پر ضلع کوہستان کے مانیٹرنگ آفیسر نے معاملے کو غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ ای سی پی کا کہنا تھا کہ اگر کسی خاتون کو انتخابی مہم چلانے یا علاقے میں ووٹ ڈالنے سے روکا گیا تو حلقے کو کالعدم قرار دینے پر غور کیا جا سکتا ہے۔
نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن (این سی ایس ڈبلیو) کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر اور کے پی کے الیکشن کمشنر دونوں پر زور دیا کہ وہ مبینہ فتویٰ کے حوالے سے فوری کارروائی کریں۔ سی ای سی اور کے پی کے الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں بختیار نے خدشہ ظاہر کیا کہ خواتین کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کیا جا سکتا ہے اس لیئے خواتین کے لیے ووٹنگ کے مساوی حقوق کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا جائے۔