دس کمپنیوں نے مبینہ طور پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) خریدنے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔
ذرائع نے اے بتایا کہ تین گھریلو ایوی ایشن کمپنیوں سمیت 10 کمپنیوں نے ٹینڈرز کے لیے اپنی درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ فلائی جناح، ایئرسیال، عارف حبیب گروپ، شجاعت عظیم گروپ کے کنسورشیم، ٹبہ، طارق گروپ اور سہگل گروپس نے بھی پی آئی اے کے زیادہ تر حصص حاصل کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
پی آئی اے کی نجکاری کی آخری تاریخ (آج) 3 مئی تھی جسے اب بڑھا کر 18 کر دیا گیا ہے جس کا مقصد ایسی کمپنیوں کو اپنی تجاویز کو حتمی شکل دینے کے لیے وقت فراہم کرنا ہے۔وفاقی وزیر برائے نجکاری عبدالعلیم خان نے اپنے بیان میں زور دے کر کہا کہ قومی فلیگ کیریئر کے لیے دلچسپی کے اعلامیہ جمع کرانے کی اس آخری تاریخ سے آگے کوئی توسیع نہیں کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ نجکاری کمیشن اور پی آئی اے انتظامیہ نے بھی مختلف روڈ شوز کیے لیکن زیادہ کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ اس سے قبل پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے اپنی سالانہ جنرل میٹنگ (AGM) کے انعقاد کے لیے 30 دن کی توسیع کی درخواست کی تھی۔
قومی پرچم بردار کمپنی نے تاخیر کی وجوہات کے طور پر نامکمل مالیاتی کھاتوں اور آڈٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) کو درخواست دی ہے۔ ایئرلائن نے سٹاک ایکسچینج کو ایک خط بھی بھیجا ہے جس میں شیئر ہولڈرز کو توسیع اور اس کی وجوہات سے آگاہ کیا گیا ہے۔معاملے سے واقف ذرائع نے انکشاف کیا کہ تاخیر کی درخواست پی آئی اے کی جاری نجکاری کے عمل سے منسلک ہے۔