راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ 9 مئی کا مقدمہ پاک فوج کا نہیں بلکہ عوام کا مقدمہ ہے، فوجی عدالتیں آئین اور قانون کے مطابق کئی دہائیوں سے قائم ہیں ۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ 9 مئی پر پاک فوج کا موقف بالکل واضح اور سب کے سامنے ہے ،آئین اور قانون کے تقاضوں کے مطابق 9 مئی کے حملوں میں ملوث مجرموں کو سائیں دی جا رہی ہیں ۔
ان کا کہنا تھا افغانستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں پر بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ افغانستان میں موجود دہشت گرد پاکستانیوں کا خون بہائیں گے تو کیا ہم تماشہ دیکھیں؟ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لیے کوششیں کیں، پاکستان کی تمام تر کوشش کے باوجود افغان سرزمین سے دہشت گرد پاکستان میں دہشت گردی کر رہے ہیں، دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان تک جاتے ہیں، دہشت گردروں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف اس حوالے سے واضح موقف رکھتے ہیں، پاکستان اپنے شہریوں کی سلامتی کے لیے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا، سب جانتے ہیں کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لیے دل و جان سے کوششیں کیں، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کا کردار سب سے اہم رہا ہے، کئی ملین افغان باشندوں کی دہائی تک ہم نے میزبانی کی ۔
احمد شریف چودھری نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردوں کیخلاف طویل اور مشکل جنگ لڑ رہی ہیں، رواں سال 59 ہزار 775 آپریشنز کیے گئے، ان آپریشنز میں 925 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسز نے دشمن کے نیٹ ورک پکڑنے اور دشمنوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں اہم کامیابیاں ملیں، ان آپریشنز کے دوران 73 ہائی ویلیو ٹارگٹس یعنی انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی ہلاکتیں ہوئیں ۔
ان کا کہنا تھا پاک فوج بھارت کے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم رکھا، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ظلم و ستم دنیا کے سامنے ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے، ہم مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارت دیگر ممالک میں سکھوں کے قتل میں بھی ملوث ہے، بھارت میں سازش کے تحت اقلیتوں کی نسل کشی کی جارہی ہے، ہمارا اصولی مؤقف ہے کہ مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام کی قانونی، سفارتی، اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے ۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ سال 2024 میں انسداد دہشت گردی کے آپریشنز کے دوران 383 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، پوری قوم ان بہادر سپوتوں کو خراج عقیدت اور سلام پیش کرتی ہے، جنہوں نے ملک کے لیے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ ملک کی سلامتی اور امن کے لیے پیش کیا، یہ جنگ آخری دہشت گرد اور خوارج کے خاتمے تک جاری رہے گی ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت خطے میں جو منصوبہ بندی کررہا ہے اس سے بخوبی واقف ہیں، پاکستان اپنے شہریوں کو تحفظ دینے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا، بھارت نے 2024 میں سیز فائر کی 25 خلاف ورزیاں کیں اور 525 فائرنگ کے واقعات ہوئے، بھارت کی جانب سے 61 بار فضائی حدود کی خلاف ورزیاں کی گئیں ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے متعدد فالس فلیگ آپریشنز بھی کئے جن کا مقصد بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانا تھا، بارڈر مینجمنٹ کے تحت سمگلنگ میں بھی کافی حد تک کمی آئی ہے، بھارت کی جانب سے مشرقی سرحد پر خطرات سے بخوبی واقف ہیں، بھارتی سپریم کورٹ کا کشمیر کی حیثیت کے خلاف فیصلہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ بھارت میں علیحدگی پسند تنظیموں کو کچلنے کا عمل جاری ہے، بھارت میں مسلمانوں ،اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنے حق خودارادیت کیلئے عالمی توجہ کے منتظر ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے یو این قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہا ہے ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ حکومت پاکستان کی ہدایت پر سمگلنگ اور بجلی چوری کے خلاف بھی سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔