(ہری پور، مہر سیماب) : منچلوں نے دفعہ 144 پانی میں بہا دیا، دو ہفتوں سے جاری رہنے والی شدید گرمی کی لہر نے ضلع ہری پور کے رہائشیوں کو حفاظتی اقدامات اور پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے دریائے سندھ اور غازی بروتھا نہر میں دھڑلے سے نہا رہے ہیں.
پابندیوں کے باوجود کوئی روک ٹوک نہیں،خاص طور سے غازی بیراج چیک پوسٹ میں پولیس کی ناک کے نیچے نوجوانوں نے تمام تر پابندیاں توڑ دیں ہیں۔ گزشتہ دو ہفتوں سے جاری حالیہ گرمی کی شدید لہر کے باعث اندورن و بیرون ضلع ہری پور کی عوام نے دریاؤں اور ڈیموں کا رخ کرلیا،اور بغیر کسی حفاظتی انتظامات کے نہانے لگے اور تیراکی کرنے لگے،جس سے حالیہ دنوں میں دریاؤں اور ڈیموں میں ڈوب کر جانبحق ہونے کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔
دریاؤں میں ڈوب کر مرنے کے پے در پے واقعات کے بعد ڈپٹی کمشنر ہری پور نے دفعہ 144 نافذ کر کے ضلع بھر میں واقع مختلف دریاؤں اور ڈیموں میں نہانے پر پابندی عائد کردی،لیکن تحصیل غازی میں اس پابندی پر کوئی عملدرآمد نظر نہیں آرہا ہے۔ منچلے بے دھڑک دریائے سندھ میں غازی بیراج کے مقام پر اور غازی بروتھا نہر میں نہانے میں مصروف ہیں۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ دریائے سندھ میں تو نوجوانوں کے ساتھ بچے بڑے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ غازی بیراج کے اوپر پولیس چیک پوسٹ ہونے کے باوجود انھیں روکنے والا کوئی نہیں، یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ نہروں، دریاؤں اور ڈیموں میں نہانے پر پابندی عائد کرنے کی بجائے لائف جیکٹس لائف گارڈ و بوٹس سمیت دیگر حفاظتی اقدامات اٹھانے چاہیئں۔