شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس آج اسلام آبادمیں شروع کیا جارہا ہے، تمام رکن ممالک کے وفود کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق علاقائی تعاون کے اعزم کو بڑھانے کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کا دوروزہ اجلاس آج سے شروع کیا جارہا ہے، ایس سی او کونسل آف ہیڈزآف سٹیٹ کے اجلاس کی تفصیلات کو جاری کردیا گیا ہے۔
آج ایس سی او اجلاس میں شرکت کرنے کیلئے غیر ملکی وفود پاکستان آئے گئے۔وزیراعظم کی طرف سے غیرملکی وفود کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیاجائے گا۔
ذرائع کا کینا ہے کہ ایس سی او سمٹ کا باقاعدہ آغاز 16 اکتوبر کو جناح کنونشن سینٹر میں کیا جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف بدھ کو کانفرنس ہال میں تمام شرکاء کا استقبال کریں گے جبکہ اس کے ساتھ ہی ایس سی او سربراہی اجلاس کے شرکاء کا گروپ فوٹو کیا جائے گا۔
کل وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ایس سی او سربراہی اجلاس کی با ضابطہ کاروائی کا آغاز کیا جائے گا،وزیراعظم اجلاس کے آغاز پرابتدائی خطاب کریں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف کے ابتدائی خطاب کے بعد سمٹ کی کارروائی شروع کی جائے گی،جس کے بعد سے اجلاس سے مختلف رہنما کی جانب سے خطاب کیا جائے گا۔
غیر ملکی لیڈرز کے خطاب کے بعد دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے اور وزیراعظم کے اختتامی کلمات سے کانفرنس کے ایجنڈا آئٹمز مکملہوجائے گا۔
کانفرنس کے اختتام پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ایس سی او سیکرٹری جنرل میڈیاٹاک کریں گے جبکہ وزیراعظم کی طرف سےکانفرنس کے شرکا کےاعزاز میں ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔
تنظیم کے رکن ممالک روس، بیلا روس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے اعظم کے علاوہ ایران کے اول نائب صدر اور بھارت کے وزیرخارجہ اپنے اپنے ملکوں کی نمائندگی کریں گے،آج بھارت کے وزیرخارجہ جے شنکر پاکستان کی جانب پہنچیں گے۔
اس کے ساتھ ہی منگولیا کے وزیراعظم مبصرریاست کے طور پر اورترکمانستان کے وزرا کی کابینہ کےنائب چیئرمین اوروزیر خارجہ بھی خصوصی مہمان کی حیثیت سےشریک ہوں گے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ رکن ممالک کے درمیان معاشی ترقی کی رفتار کو بڑھانے کی بھی کوشش کی جائے گیا۔
اس سربراہی اجلاس کے باعث پاکستان کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جائے گا، جس کے باعث وہ عالمی سطح پر اپنی اپنی حیثیت کو مضبوط کر سکتا ہے اور اس کے ساتھ ہی علاقائی تعاون میں اپنی قیادت کا کردار نمایاں کر سکتا ہے،اس کے ساتھ ہی مضبوط معاشی روابط اور سرمایہ کاری کے بڑھتے مواقع بھی پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے محرک ثابت ہو سکتے ہیں۔
یاد رہے کانفرنس سے پہلےوفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو نہایت ہی خوبصورت طریقے سے سجادیاگیا ہے، شہرکی تمام سڑکیں پاک چین دوستی کے رنگ میں رنگ دی گئی ہیں،چین اور پاکستان کے پرچم آویزاں کر دئے گئے ہیں۔اس کے ساتھ ہی چینی قیادت کی تصویر والے ہورڈنگز بھی لگائے گئے ہیں۔