صوبائی وزیر تعلیم غلام شہزاد آغا نے کہا ہے کہ سفارشی کلچر ختم ہوچکا ہے اب لوگوں کو محنت کرنا پڑے گی، صرف وہی شخص آگے بڑھ سکتا ہے جو محنت کرے گا محنت نہ کرنے والے پیچھے رہ جائیں گے۔
بوائز ڈگری کالج سکردو کے پرنسپل پروفیسر میر عالم کی ملازمت سے سبکدوشی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج سکردو گلگت بلتستان کا سب سے بڑا تعلیمی ادارہ ہے یہاں پورے خطے کے طلبا تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں،جلد اس کالج میں بڑا آڈیٹوریم قائم کیا جائے گا تاکہ تقریبات کےموقع پر طلبا کو بیٹھنے میں کسی قسم کی دقت پیش نہ آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں احساس ہے کہ داخلوں کے حوالے سے بوائز ڈگری کالج سکردو پر بہت بڑا بوجھ ہے اسی صورتحال کے پیش نظر ہم نے سکردو میں ایک نیا ڈگری کالج قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، کالج کی فزیبلٹی رپورٹ جلد تیار ہوگی۔
شہزاد آغا کا مزید کہنا تھا کہ ڈگری کالج سکردو میں اساتذہ کی کمی کو جلد پورا کیا جائے گا، اساتذہ کی تعیناتی کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے گا،
صوبائی وزیر تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ تقرریاں میرٹ اور تبادلے سفارشی بنیاد پر نہیں بلکہ پر ہونگی۔
اس موقع پر انہون نے پروفیسر میر عالم کو خراج ٹحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا دیگر اساتذہ کو بھی ان کے نقش قدم پر چلنا چاہیئے۔