سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے رہائشی یا تجارتی مقاصد کے لیے سولر پینل استعمال کرنے والے افراد پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔
اس پیشرفت سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ سی پی پی اے نے 12 کلو واٹ یا اس سے زیادہ بجلی لگانے والے رہائشی اور کمرشل صارفین پر 2000 روپے فی کلو واٹ ٹیکس کی تجویز دی ہے۔سی پی پی اے کی سفارش، جسے منظوری کے لیے وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کو بھیجا گیا تھا، اب حتمی منظوری کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کو بھجوا دی گئی ہے۔وزیراعظم کی منظوری کے بعد 12 کلو واٹ کے سولر پینل لگانے والے صارفین کو 24 ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
دریں اثناء وفاقی حکومت سولر پینلز کی قیمتوں کا بھی جائزہ لے رہی ہے کیونکہ سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کی تجویز زیر غور ہے۔ اس سے قبل جمعہ کو سندھ کے وزیر جیل خانہ جات علی حسن زرداری نے کہا تھا کہ صوبے بھر کی جیلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق صوبے بھر کی جیلوں میں 200 سے 600 کے وی کی سولر کٹس لگائی جائیں گی تاکہ قیدیوں کی بیرکوں میں نصب پنکھے سولر ٹیکنالوجی پر منتقل کیے جا سکیں۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ کراچی سینٹرل جیل، خواتین جیل اور لانڈھی جیل کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا کام پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں حیدرآباد، میرپورخاص، بدین، سانگھڑ، خیرپور، گھوٹکی، جیکب آباد، سکھر کی جیلوں کو سولر پاور پر منتقل کیا جائے گا۔