وفاقی حکومت نے محرم الحرام کے چند دنوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی کو معطل کرنے کی متعدد صوبائی حکومتوں کی درخواستوں کو مسترد کر دیا۔
صوبائی حکومتوں نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر محرم کے دوران تقریباً ایک ہفتے کے لیے سوشل میڈیا کی چھ ایپلیز کو معطل کرنے کی درخواست کی تھی۔ محرم میں ملک بھر میں جلوس نکالتے ہیں، جبکہ مذہبی اسکالرز سخت سیکیورٹی کے درمیان بڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہیں، اس مہینے کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ہزاروں قانون نافذ کرنے والے اہلکار تعینات ہوتے ہیں۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق ماہ مقدس کے دوران سیکیورٹی فول پروف ہونے کی یقین دہانی کراتے ہوئے سوشل میڈیا ویب سائٹس بند نہیں کی جائیں گی۔ وزارت نے کہا، "سیکورٹی کو مزید فعال اور موثر بنایا جانا چاہیے،” انہوں نے مزید کہا کہ جن علاقوں میں جلوس اور مجالس منعقد ہوں گی وہاں موبائل سگنلز کو بلاک کر دیا جائے گا۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مراسلے کے مطابق محرم الحرام کے لیے سیکیورٹی اور انتظامی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس طلب کیا گیا۔اس اجلاس میں فرقہ وارانہ تشدد کو روکنے کے مقصد سے نفرت انگیز مواد اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ، یوٹیوب، ٹک ٹاک اور انسٹاگرام سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو 6 سے 11 محرم تک معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔