پاکستان کے آل راؤنڈر عماد وسیم نے انگلینڈ کے خلاف آئندہ چار میچوں کی سیریز کو 2 جون سے شروع ہونے والے آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو ٹیم کی تیاریوں کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔
عماد نے پری سیریز پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور میگا ایونٹ سے عین قبل سیریز کی اہمیت پر زور دیا جبکہ کھلاڑیوں کے کام کے بوجھ کے انتظام اور انجری کے خوف سے متعلق تشویش کا جواب دیا۔ ” اگر آپ کو لگتا ہے کہ چوٹ لگ جائے گی تو یہ ایک اچھی بات ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ ورلڈ کپ سے پہلے ایک سیریز کا مقصد ٹیم کی ساخت کو حتمی شکل دینا اور ظاہر ہے کہ جیتنا ہے،‘‘
"اس کے علاوہ، کامیابی اعتماد دیتی ہے، لہذا، اگر ہم اس سیریز میں اچھا کھیلتے ہیں تو ہم اس اعتماد کو آگے بڑھا سکیں گے۔ عماد وسیم نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے میڈیکل پینل کی مزید تعریف کی اور بتایا کہ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد سے کھلاڑیوں کے کام کے بوجھ کے انتظام کو مؤثر طریقے سے سنبھال رہا ہے۔
عماد نے کہا کہ ہمارا میڈیکل پینل کافی اچھا ہے، یہ نیوزی لینڈ سیریز کے بعد سے فاسٹ باؤلرز اور اسپنرز دونوں کے کام کا بوجھ سنبھال رہا ہے۔ "لہذا، مجھے لگتا ہے کہ چوٹ کے بارے میں ایسی کوئی تشویش نہیں ہے. ہر کوئی [ٹیم میں] فٹ ہے۔
آل راؤنڈر نے پھر تسلیم کیا کہ قومی مردوں کی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز اور آئرلینڈ کے خلاف سیریز کے افتتاحی میچ میں پوری طاقت کے ساتھ فیلڈنگ کرنے کے باوجود اپنی صلاحیت کے مطابق نہیں کھیل سکی لیکن آئندہ میچوں میں "آرام نہ کرنے” کا عزم کیا۔ .“ہم اپنی پوری طاقت کے ساتھ کھیلے اور ظاہر ہے کہ اگر ہم نیوزی لینڈ کے خلاف ہار گئے تو ہم نے اچھی کرکٹ نہیں کھیلی۔ آئرلینڈ کے خلاف شکست میں بھی ہم نے اچھی کرکٹ نہیں کھیلی۔ یہ ایک حقیقت ہے.
“لیکن، میرے خیال میں، ہمیں مثبت سوچنے کی ضرورت ہے اور میں محسوس کرتا ہوں کہ یہ اچھی بات ہے کہ ہمیں ورلڈ کپ میں پہلے نہیں دھچکا لگا۔ لہذا، ہم نے آئرلینڈ کے خلاف پہلا میچ ہارنے کے بعد منصوبہ بنایا کہ ہم آرام نہیں کریں گے اور اگلے تمام میچ اسی شدت کے ساتھ کھیلیں گے جس شدت کے ساتھ ہم ہارنے کے بعد کھیلتے ہیں،‘‘
واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان چار میچوں کی T20I سیریز 22 سے 30 مئی تک چلے گی اور یہ دونوں ٹیموں کے لیے T20 ورلڈ کپ 2024 کے لیے وارم اپ کا کام کرے گی۔