گلگت: پاکستان کی معروف گلوکارہ قرۃ العین بلوچ دیوسائی نیشنل پارک میں بھورے ریچھ کے حملے میں زخمی ہوگئیں۔ یہ واقعہ پارک کے علاقے بڑا پانی کے قریب پیش آیا، جو اپنی قدرتی خوبصورتی اور جنگلی حیات کے لیے مشہور ہے۔ صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ گلوکارہ کو فوری طور پر ریسکیو کیا گیا اور زخمی حالت میں سکردو کے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی طبی امداد جاری ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق ان کی حالت مستحکم ہے، اور وہ صحت یابی کی طرف گامزن ہیں۔
قرۃ العین بلوچ، جو اپنی دلکش آواز اور منفرد گلوکاری کے باعث پاکستانی موسیقی کی صنعت میں ایک نمایاں مقام رکھتی ہیں، دیوسائی نیشنل پارک میں موجود تھیں۔ یہ پارک دنیا کے بلند ترین سطح مرتفع پر واقع ہے اور بھورے ریچھ سمیت کئی نایاب جانوروں کا مسکن ہے۔ تاہم، جنگلی حیات کے قریب جانا بعض اوقات خطرناک ثابت ہوتا ہے، جیسا کہ اس واقعے سے عیاں ہے۔
اس واقعے کے بعد صوبائی حکومت نے دیوسائی نیشنل پارک میں کیمپنگ پر پابندی عائد کر دي ہے۔ ترجمان فیض اللہ فراق نے اعلان کیا کہ آئندہ کوئی ٹریولر یا سیاح رات کے وقت پارک میں کیمپنگ نہیں کر سکے گا۔ یہ فیصلہ سیاحوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا، کیونکہ جنگلی جانوروں کے حملوں کے خطرات بڑھ چکے ہیں۔
حکام نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پارک کے رہنما اصولوں کی پابندی کریں اور جنگلی جانوروں سے مناسب فاصلہ رکھیں۔ قرۃ العین کے مداحوں نے سوشل میڈیا پر ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں کی ہیں۔ اس واقعے نے جنگلی حیات کے تحفظ اور سیاحوں کی حفاظت کے درمیان توازن کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔