گزشتہ روز حویلیاں جلسے میں سرکاری ملازمین کو کھلے عام سنگین دھمکیاں دینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نوٹس لے لیا، الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو کل طلب کرلیا ۔
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے این اے-18 ہری پور ضمنی انتخاب سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان کا نوٹس لیتے ہوئے ان کو کل الیکشن کمیشن آفس میں طلب کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے شہر ایبٹ آباد کی تحصیل حویلیاں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخاب کے نتائج میں ردوبدل یا دھاندلی کی کوشش کرنے والوں کو سخت انتباہ جاری کیا تھا ۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اسے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ان ریمارکس کا نوٹس ملا ہے جن میں انہوں نے ضلعی انتظامیہ، پولیس اور انتخابی عملے کو دھمکیاں دیں اور جلسے میں موجود عوام اور عام لوگوں کو اشتعال دلایا ۔
بیان میں کہا گیا کہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو کے غیر ذمہ دارانہ رویے نے نہ صرف این اے -18 ہری پور میں پرامن ضمنی انتخاب کا انعقاد مشکل بنا دیا ہے بلکہ ضلعی انتظامیہ، پولیس، انتخابی ڈیوٹی پر تعینات عملے اور ووٹرز کی جانوں کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے ۔
الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی اور رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب کی اہلیہ شہرناز عمر ایوب کو انتخابات ایکٹ 2017 اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کرتے ہوئے کل طلب کر لیا ہے ۔


