جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ نے انسانی سمگلنگ اور فراڈ کے مقدمہ میں گرفتار سماجی کارکن صارم برنی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
سٹی کورٹ میں سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم صارم برنی ہر جگہ جھوٹ بول رہیں ہے۔ ملزم کا کہنا تھا کہ حیا نامی لڑکی کے والدین نے اسے اپنی مرضی سے چھوڑ دیا۔ جبکہ حیا کی والدہ کا کہنا تھا کہ صارم نے بیٹی دینے سے انکار کر دیا۔
پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے مزید تفتیش کی جائے اس لیے ضمانت نہ دی جائے کیونکہ اس پر 20 سے زائد بچوں کی سمگلنگ کا الزام ہے۔دوسری جانب صارم کے وکیل کا کہنا تھا کہ بچی کو مکمل قانونی طریقے سے گود لینے کے لیے دیا گیا تھا۔ ملزم کے پاس بچی کو گود لینے کے حوالے سے تمام ثبوت موجود ہیں۔ جبکہ ایف آئی اے ملزمان کے خلاف ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی۔ اس لیے صارم کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے اسے مقدمے سے خارج کیا جائے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد صارم برنی کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔گزشتہ سماعت میں سماجی کارکن صارم برنی کو بچوں کی سمگلنگ کے الزام میں دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ چند روز قبل ایف آئی اے کی اینٹی ہیومن اینڈ اسمگلنگ ٹیم نے سماجی رہنما کو کراچی ایئرپورٹ سے حراست میں لیا تھا۔