دریائے ہنزہ میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث مورخون کے علاقہ میں شاہراہِ قراقرم کا ایک حصہ بہہ گیا جس کی وجہ سے شاہراہِ سوست، گلمت سیکشن ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہے ۔
پولیس کے مطابق شاہراہ قراقرم کی بندش سے پاکستان اور چین کے درمیان زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور گاڑیوں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے ۔
شدید بارشوں کے باعث ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بالائی گوجال کے مختلف دیہاتوں کا بھی دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے ۔
حکام کا کہنا ہے کہ گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کے باعث دریائی کٹاؤ میں اضافہ ہوا ہے، جس سے مورخون اور گرچہ کے مقامات پر شاہراہ کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔
ترجمان گلگت بلتستان حکومت کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ جی بی نے شاہراہ قراقرم کی بحالی کا کام تیزی سے مکمل کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں ۔
علاوہ ازیں گلگت شندور روڈ خلتی کھٹم کے مقام پر دریائی کٹاؤ کے باعث 12 روز سے بند ہے، تحصیل پھنڈر اور گوپس کے بالائی علاقوں کا زمینی رابطہ بھی بدستور منقطع ہے، تحصیل پھنڈر اور گوپس میں خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کی قلت سے عوام پریشان ہیں ۔
ایڈیشنل ڈی سی شیر افضل کا کہنا ہے کہ 3 روز سے سڑک کی بحالی کا جاری ہے، پورا پہاڑ کاٹ کے روڈ بحال کرنا ہے، کافی وقت لگ سکتا ہے، اپر چترال کے راستے خوارک ادویات پہنچانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔