راولپنڈی کے تاجروں نے بجلی کے مہنگے بلوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے اور بلوں میں سلیب کا نظام واپس نہ لینے کی صورت میں ملک گیر احتجاج کا انتباہ دیا۔
شہر کے مختلف بازاروں کے تاجروں نے مختلف سڑکوں پر ریلیاں نکالیں۔ انہوں نے شام 4 بجے سے شام 6 بجے تک کاروبار بند رکھا اور سنگاپور پلازہ، ٹینچ بھٹہ، کمرشل مارکیٹ، سیٹلائٹ ٹاؤن اور راجہ بازار کے سامنے بنک روڈ بلاک کر دی۔
مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور حکومت کی بجلی کے بلوں کے ذریعے ٹیکس وصولی کی پالیسی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور مطالبہ کیا گیا کہ اضافی ٹیکس واپس لیا جائے اور بجلی کے نرخوں میں نظر ثانی کی جائے۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ظالمانہ ٹیکسوں اور بجلی کے بلوں میں فی یونٹ قیمتوں میں اضافے سے کاروبار کرنے کی لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے، صنعتیں ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیں اور وہ اپنے کاروبار بند کرنے پر مجبور ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تاجروں کا مطالبہ ہے کہ بجلی کے نرخوں پر نظرثانی کی جائے اور صارفین کو ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کو شٹر ڈاؤن پر مجبور نہ کیا جائے کیونکہ بجلی چوری اور لائن لاسز کا بوجھ شہری اور تاجر برداشت کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے گرمیوں میں بجلی اور سردیوں میں گیس کے نرخ بڑھا دیے، لوگ کم از کم 200 یونٹ استعمال کرتے تھے لیکن ان کا بل کئی گنا بڑھ گیا۔ بات کرتے ہوئے کنٹونمنٹ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ظفر قادری نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاری بڑھانے کے بجائے بلوں میں ٹیکس لگا کر ریونیو اکٹھا کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کاروبار مخالف پالیسیوں کو روکنا ہو گا۔ مسٹر قادری نے کہا کہ حکومت نے غلط پالیسیاں اپنا کر لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ بجلی کے بل 200 یونٹ کے بعد 10 ہزار روپے تک پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کی کم از کم اجرت 35,000 روپے ماہانہ ہے ان کے لیے بجلی کا بل ادا کرنا مشکل ہے۔
دریں اثناء راولپنڈی ریسٹورنٹ کیٹررز سویٹس اینڈ بیکرز ایسوسی ایشن نے بھی محمد فاروق چوہدری کی قیادت میں راولپنڈی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مقررین نے بجلی، گیس، ایل پی جی، پانی کے بلوں کے ساتھ ساتھ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کی مذمت کی۔
انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ تین روزہ علامتی ہڑتال کے باوجود اگر حکومت نے تاجر برادری کے تحفظات دور نہ کیے تو وہ ملک گیر احتجاج کریں گے۔ مسٹر چوہدری نے کہا کہ انہوں نے حکومت کو ہر پلیٹ فارم پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ "لوگ اور تاجر بجلی، گیس اور پانی کے بل ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ مہنگائی نے ہمارا جینا محال کر دیا ہے۔