راولپنڈی میں اسٹریٹ کرائم کے 40 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے جن میں 18 موٹر سائیکلیں، 25 موبائل فون، نقدی اور زیورات کی چوری شامل ہے۔
شبیر احمد نے نصیر آباد پولیس میں رپورٹ درج کرائی جس میں کہا گیا کہ جب وہ اپنے کلینک پر تھے تو دو ڈاکو داخل ہوئے۔ انہوں نے دو موبائل فون، 600,000 روپے مالیت کے طلائی زیورات اور 54,000 روپے نقدی چوری کر لی۔
ایک اور واقعے میں ویسٹریج کے علاقے میں دو ڈاکوؤں نے زین العابدین سے 134000 اور 120000 روپے مالیت کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون چھین لیا۔ اسلم علی نے دھمیال پولیس کو رپورٹ کیا کہ نامعلوم شخص نے اس کی بیوی کو ہسپتال جاتے ہوئے روکا اور اس کا پرس جس میں دو موبائل فون اور 10 ہزار روپے نقدی تھی چھین لیے۔
اسی طرح روات میں رمشا جہانگیر کو گھر کے باہر کھڑے نامعلوم افراد نے ان کا 90 ہزار روپے مالیت کا موبائل فون چھین لیا۔ واہ کینٹ میں علی مسعود کے گھر میں نامعلوم چور اس وقت گھس آئے جب ان کے اہل خانہ باہر تھے، ڈیڑھ لاکھ روپے، طلائی زیورات، 50 ہزار روپے مالیت کے طلائی زیورات، 20 لاکھ روپے کے سعودی ریال، ایک پستول اور ایک رائفل چوری کر لی۔
ایک اور واقعے میں چور مورگاہ میں ایک گھر میں گھس کر 25 ہزار مالیت کے سعودی ریال، 80 ہزار روپے نقدی اور ایک پستول چوری کر کے لے گئے۔ محمد فرید اور اس کا دوست ایک شادی ہال کے باہر کھڑے تھے کہ دو ڈاکو تین موبائل فون، کلائی گھڑیاں اور 37 ہزار روپے نقدی لے گئے۔فواد احمد، قاصر علی، محمد کاشف، مولانا مظفر عثمانی، ہشام صابر، بلال احمد، اسحاق شاہ، ارشاد اقبال، اور سید نعیم رضا شامل ہیں جن کی شہر کے مختلف علاقوں سے موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں۔