رمضان المبارک، روزے، دعا اور غور و فکر کا مقدس مہینہ، دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے گہری اہمیت رکھتا ہے۔ تاہم، رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی ملک کے تمام بڑے شہروں میں اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
اس مہنگائی کے دور میں آزاد کشمیر میں رمضان سستا بازار سالانہ طور ہر لگتا ہے جو مقامی کمیونٹی کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ رمضان کے مقدس مہینے میں منعقد ہونے والا یہ خصوصی بازار نہ صرف معاشی فوائد فراہم کرتا ہے بلکہ رہائشیوں کے درمیان اتحاد، ہمدردی اور سخاوت کے جذبات کو بھی فروغ دیتا ہے۔ حال ہی میں کے ٹو ٹی وی کے ایک پروگرام "احوال کشمیر” میں میزبان آصف اقبال نے آزاد کشمیر کے مقامی لوگوں سے بات چیت کی اور ان سے رمضان سستا بازار کی اہمیت کے بارے میں پوچھا.
رپورٹ میں آصف اقبال نے بتایا کہ رمضان سستا بازار کے بنیادی مقاصد میں سے ایک رمضان کے مہینے میں رہائشیوں کو سستی قیمتوں پر ضروری اشیاء فراہم کرنا ہے۔ منتظمین مقامی دکانداروں اور کاروباری اداروں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں تاکہ کھانے پینے کی اشیاء سے لے کر گھریلو ضروری اشیاء تک پر رعایت کی جا سکے۔ یہ اقدام خاندانوں پر مالی بوجھ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر کوئی معاشی مشکلات کا سامنا کیے بغیر رمضان کی خوشیوں میں حصہ لے سکے۔ آصف اقبال نے مقامی کمیونٹی سے بات کی تو معلوم ہوا کہ رمضان سستا بازار کمیونٹی کے جذبے اور یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے ایک مرکزی نقطہ کے طور پر کام کرتا ہے.یہ بازار ثقافتوں اور روایات کا پگھلنے والا برتن بن جاتا ہے، جس سے جامعیت اور ہم آہنگی کا ماحول پیدا ہوتا ہے.
رپورٹ میں رمضان کے بنیادی ستونوں میں سے ایک "صدقہ” کی اہمیت کے حوالے سے بات کی گئی، جو اس مہینے کے روحانی اور اجتماعی پہلوؤں میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔ سستی اشیاء فراہم کرنے کے علاوہ، رمضان سستا بازار اکثر خیراتی اقدامات کو شامل کرتا ہے۔ مقامی خیراتی ادارے اور غیر منافع بخش تنظیمیں منتظمین کے ساتھ مل کر ضرورت مندوں میں مفت یا سبسڈی والی اشیاء تقسیم کرتی ہیں۔ بازار کا یہ پہلو رمضان کی حقیقی روح کی مثال دیتا ہے، جو غریبوں کے لیے خیرات اور ہمدردی پر زور دیتا ہے۔ یہ خیراتی سرگرمیاں نہ صرف فوری ضروریات کو پورا کرتی ہیں بلکہ کمیونٹی کی فلاح و بہبود پر بھی دیرپا اثر ڈالتی ہیں۔