خشک سردی اور اسموگ کی وجہ سے پنجاب میں نمونیا تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے باعث
اسپتالوں میں متاثرہ افراد کا رش۔
زرائع کے مطابق صوبائی پبلک ہیلتھ لیب کے سربراہ ڈاکٹر حسنین جاوید کا کہنا ہے کہ اس وقت وائرل اور بیکٹریل نمونیا نے پنجے گاڑھے ہوئے ہیں، اسپتالوں کی ایمرجنسی اور او پی ڈیز میں نمونیا سے متاثرہ افراد کا رش ہے، دل، گردے، شوگر، جگر کے مریض قوت مدافعت کم ہونے کے باعث نمونیا کا شکار ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر حسنین جاوید نے مزید کہا کہ پاکستان کا شمار ان 13 ممالک میں ہوتا ہے جہاں نمونیا ہر سال ہوتا ہے۔ ڈاکٹر حسنین نے شہریوں کو سانس لینے میں دشواری پر فوری طور پر سینے کا ایکسرے اور خون کے ٹیسٹ کروانے کی ہدایت بھی کی۔
اس کے برعکس نگران وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر کا کہنا ہے کہ نمونیا گزشتہ سال کی نسبت اس مرتبہ زیادہ پھیلا، اسپتالوں میں اب تک نمونیا کے کئی مریض آچکے ہیں، وائرس کی بگڑتی شکل نمونیا ہے، شہری سنجیدہ ہوں لہٰذا نزلہ ، زکام اور کھانسی کا بروقت علاج کروائیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے اور بزرگ دونوں نمونیا میں مبتلا ہورہے ہیں، ایسے لوگ اپنے آپ کو گرم کمرے میں رکھیں۔