گلگت بلتستان کی انتظامیہ نے شندور پولو فیسٹیول کو ملتوی کرنے کے مؤخر الذکر کے "یکطرفہ فیصلے” پر خیبرپختونخوا سے اختلاف۔
تین روزہ میلہ (کل) جمعہ سے شروع ہونا تھا کے پی حکومت نے "خراب موسم” کی وجہ سے تقریب ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے، گلگت بلتستان کے ایک ضلع غذر کے ڈپٹی کمشنر نے چترال کے اپنے ہم منصب کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ شندور پولو فیسٹیول کو ملتوی کرنے کے بارے میں جاننا ہمارے لیے انتہائی مایوس کن اور صدمے کا باعث ہے۔
"یہ تقریب ہمارے ثقافتی ورثے کا سنگ بنیاد ہے اور ہمارے اضلاع کی دوستی اور تعاون کی علامت ہے۔ یہ حیران کن ہے کہ کے پی کے محکمہ سیاحت نے بغیر مشاورت کے فیصلہ کیا، اس حقیقت کے باوجود کہ شندور گلگت بلتستان کا ایک تاریخی علاقہ ہے،” حبیب الرحمان، ڈپٹی کمشنر نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے ہمیشہ دونوں انتظامیہ کے درمیان مشاورت کے بعد کیے جاتے ہیں۔ چونکہ ہم نے شندور ایونٹ کی تیاری میں کافی وسائل اور کوششیں صرف کی تھیں، اس لیے میں یکطرفہ فیصلے پر جی بی حکومت کی جانب سے احتجاج ریکارڈ کرواتا ہوں۔
"ملتوی نہ صرف وسائل کے ضیاع کا باعث بنے گا بلکہ ان ہزاروں شائقین کے لیے بھی تکلیف کا باعث بنے گا جو مقابلے دیکھنے کے منتظر تھے۔یہ میلہ سطح سمندر سے 12,000 فٹ کی بلندی پر شندور میں دنیا کے بلند ترین پولو گراؤنڈ میں سال میں ایک بار لگایا جاتا ہے۔ اس کا اہتمام گزشتہ کئی سالوں سے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کی حکومتیں مشترکہ طور پر کر رہی ہیں۔ گلگت اور چترال کے درمیان فری اسٹائل میچز ایونٹ کی سب سے بڑی توجہ ہیں۔ شندور درہ خیبر پختونخواہ کے ضلع چترال اور گلگت بلتستان کے ضلع غذر سے منسلک ہے۔