آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) میں حقوق کی تحریک کے رہنماؤں نے آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی سمیت اپنے مطالبات پر عمل نہ ہونے پر ایک بار پھر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آزاد کشمیر میں حال ہی میں پورے علاقے میں پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کے درمیان پولیس اور حقوق کی تحریک کے کارکنوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں، جس میں کم از کم ایک پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ۔سب انسپکٹر عدنان قریشی قصبہ اسلام گڑھ میں سینے میں گولی لگنے سے دم توڑ گئے۔
ریاست کے بیشتر حصوں میں بجلی کی پیداواری لاگت کے مطابق بجلی کی فراہمی، گندم کے آٹے پر سبسڈی اور اشرافیہ کی مراعات کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ مظاہرین نے پونچھ کوٹلی روڈ پر مجسٹریٹ کی گاڑی سمیت متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ مزید برآں آزاد جموں و کشمیر میں بازار، تجارتی مراکز، دفاتر اور اسکول اور ریستوران بند رہے۔
بعد ازاں 14 مئی کو حکومت کی جانب سے ان کے مطالبات تسلیم کرنے کے بعد ایکشن کمیٹی نے آزاد جموں و کشمیر میں احتجاج ختم کر دیا۔ آج، ایکشن کمیٹی نے حکومت کی طرف سے اپنے مطالبات پر ‘کارروائی نہ ہونے’ پر تبادلہ خیال کے لیے ایک میٹنگ کی۔ کمیٹی نے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر 27 مئی کو احتجاج کرنے کا اعلان کیا۔