پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ایبٹ آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ جوڈیشل افسران کو آئین اور قانون کی پاسداری کے حلف سے انحراف نہیں کرنا چاہیے۔ اس موقع پر جسٹس اعجاز اکبر، جسٹس فہیم علی، رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ اختر خان، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد شعیب خان کے علاوہ ایڈیشنل سیشن ججز، سینئر سول ججز اور وکلاء بھی موجود تھے۔
پی ایچ سی کے چیف جسٹس نے کہا کہ لوگ اپنے حقوق کے لیے آگے آنے سے گریز کرتے ہیں کیونکہ ان کا سسٹم پر اعتماد ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کا اعتماد حاصل کرنے کے علاوہ انہیں انصاف فراہم کرنے کے کوئی چارہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایچ سی ایبٹ آباد بنچ آنے والے دنوں میں ویڈیو لنک کے ذریعے بھی مقدمات کی سماعت کرے گا۔ خیبرپختونخوا میں چار لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں۔ غیر ضروری مقدمات کو روکنے کے لیے پبلک پراسیکیوشن کی تربیت کی فوری ضرورت ہے۔انہوں نے نظام کی بہتری کے لیے سخت محنت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کیسز کو تیز کرنے کے لیے مزید ججوں کی تقرری کر رہی ہے اور معیار پر توجہ دے کر خلا کو پر کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عدالت میں فوجداری، دیوانی اور فیملی کیسز کو الگ الگ کیا جائے گا جس سے ججز کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور عوام کو ریلیف ملے گا، ملک میں روزانہ نئے قوانین بنائے جا رہے ہیں۔’’اصلاحات ضروری ہیں لیکن اس کے لیے اضافی عدالتیں فراہم کی جائیں۔ اگر ججز اور وکلاء مل کر کام کریں تو بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔” انہوں نے ڈسٹرکٹ بار اور لائبریری کے لیے فنڈز دینے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں ایبٹ آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عاطف خان جدون نے نومنتخب کابینہ کے ہمراہ ان سے حلف لیا۔