بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ علاقے میں شراب کی فروخت کی منظوری کو کشمیری عوام نے علاقے کی اسلامی روایات کی صریح بے توقیری قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وادی میں شراب کی دکانیں کھولنا علاقے کی مذہبی اور ثقافتی شناخت پر براہ راست حملہ ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیریوں کا کہنا ہےکہ ایک مسلم اکثریتی علاقے میں شراب کی کھلے عام فروخت کا مقصد غیر اخلاقی رویےکو فروغ دینا ہے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سری نگر میں شراب کی دکانیں کھلنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں شراب نوشی کا فروغ کشمیری مسلمانوں کے ایمان اور تہذیب و تمدن حملہ ہے ۔
کشمیری تاجروں نے سری نگر میں شراب کی دکانوں کے خلاف احتجاج کے لیے 3 دن کی ہڑتال اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ شراب کی دکانیں کھولنا مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام کے لیے مکمل طور پر ناقابل قبول ہے ۔