8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج پر تنقید کرتے ہوئے، جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے الزام لگایا کہ "ووٹوں میں ہیرا پھیری” اور "سندھ اسمبلی سے ایوان صدر تک تمام مقننہ کو بیچ دیا گیا”۔
جمعرات کی شب کراچی میں ایک پاور شو سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل نے کہا کہ ’’ہم پاکستان کے وفادار ہیں، لیکن یہاں قومی وفا کی کوئی قدر نہیں‘‘۔ ’’مسئلہ صرف انتخابات تک محدود نہیں ہے، ریاستی اداروں کو خود کو مکمل طور پر بدلنا ہوگا۔‘‘
انتخابی نتائج میں مبینہ ہیرا پھیری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، انہوں نے تنقید کی: ’’ملک سے جمہوریت کا خاتمہ ہو چکا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ’سربراہ بیٹھنے والوں نے پاکستان کو امریکا کا غلام بنا دیا ہے،‘ ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان قابل افراد اور قدرتی وسائل میں خود کفیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2024 کے عام انتخابات کے نام پر ڈرامہ رچایا گیا اور ان کے سیاسی حریفوں کا خیال تھا کہ جے یو آئی ایف انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج نہیں کر سکے گی "لیکن ہماری تحریک صرف ایک دن یا ایک مہینے کی نہیں ہے”۔
ا