پاکستانی حکومت نے بجٹ 2024-25 میں نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی قیادت میں اتحادی حکومت نے نان فائلرز کے غیر ملکی سفر کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا، صرف حج، عمرہ یا تعلیمی مقاصد کے لیے سفر کرنے والوں کو اجازت دی گئی۔ نئی تجویز کے تحت نئے قوانین کی تعمیل نہ کرنے والی ٹریول ایجنسیوں پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے نواز شریف کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ اپنے خطاب میں، اورنگزیب نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ڈیجیٹائز کرنے اور ٹیکس وصولی کو بڑھانے کے لیے اصلاحات کے نفاذ کی اہمیت پر زور دیا۔ حکومت نے ایف بی آر کے لیے 12 ٹریلین روپے کا ٹیکس ریونیو ہدف مقرر کیا ہے، جو رواں مالی سال سے 38 فیصد زیادہ ہے۔ فنانس بل میں بار بار عدم تعمیل پر 20 ملین روپے جرمانے کی بھی شرط رکھی گئی ہے۔
اس سے قبل، حکومت نے 30 لاکھ نان فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے سخت منصوبوں کا اعلان کیا تھا، جس میں ان کے بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع کیے گئے تھے۔ حکومت ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے مزید ضوابط کو نافذ کرے گی۔