ملک کے بالائی علاقوں میں مون سون کے ساتویں اسپیل نے تباہی مچا دی۔ خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بادلوں کے پھٹنے، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلے کے باعث اب تک 200 سے زائد افراد اپنی جان گنوا بیٹھے اور متعدد لاپتہ ہیں جبکہ کئی مکانات منہدم ہوگئے ۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق باجوڑ میں، 21 بونیر میں 91، شانگلہ میں 23، سوات میں 20،بٹگرام 15 اورمانسہرہ میں 23 افراد جاں بحق ہوئے ۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے گزشتہ 24 گھنٹوں كے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث صوبہ کے مختلف اضلاع میں جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی گئی ۔
رپورٹ کے مطابق 14 خواتین اور 12 بچے بھی سیلاب میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ 21 افراد زخمی ہوئے ۔
پی ڈی ایم اےکی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 68 گھروں کو نقصان پہنچا، 61 گھرجزوی اور 7 مکمل طور پر تباہ ہوئے، جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں ادویات اور دیگر ضروری اشیاء ارسال کردی گئی ہیں ۔
حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔ تیز بارشوں اور فلش فلڈ كے باعث سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع باجوڑ اور بٹگرام ہیں جہاں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے ۔
پی ڈی ایم اے نے پہلے ہی سے موسمی صورتحال کے پیش نظر تمام ضلعی انتظامیہ کو پیشگی اقدامات اٹھانے کے لیے مراسلہ ارسال کر دیا تھا ۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام متاثر اضلاع میں امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کو سیاحتی مقامات پر بند شاہراوں اور رابطہ سٹرکوں کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
تمام سیاحوں کو موسمی صورتحال سے آگاہ کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ۔
ڈپٹی کمشنر باجوڑ شاہد علی نے بتایا کہ باجوڑ کے تحصیل سلارزئی میں بادل پھٹنے اور آسمانی بجلی گرنے سے 21 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں سے 18 کی لاشیں برآمد کر لی گئیں جبکہ 3 افراد کی تلاش جاری ہے، واقعے میں 3 زخمی ہوئے ۔
انہوں نے بتایا کہ جاں بحق افراد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، حادثے میں 4 مکان تباہ ہوگئے تاہم امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ۔
ڈپٹی کمشنر سوات کے مطابق مالم جبہ جبہ روڈ کا 400 میٹر حصہ گل میرہ کے مقام پر سیلابی ریلے میں بہہ گیا، سیاح اگلے اعلان تک مالم جبہ روڈ پر سفر سے گریز کریں ۔
مینگورہ خوڑ میں طغیانی جبکہ سیلابی پانی مکانات اور دکانوں میں داخل ہوگیا، دریائے سوات کے بہاو میں بھی اضافہ ہوگا ۔
آزاد کشمیر میں بادلوں کے پھٹنے کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آنے سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے ۔
حکومت نے شدید بارشوں کے باعث دو روز کے لیے تعلیمی ادارے بند کر دیے ہیں، موسلادھار بارشوں کے باعث گلگت بلتستان میں بھی مختلف حادثات میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے ۔
ترجمان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے ) نے بتایا تھا کہ خیبرپختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹے میں بارشوں، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور آسمانی بجلی گرنےسے 150 اموات ہوئیں ۔
ترجمان کے مطابق جاں بحق افراد میں 128مرد، 9خواتین اور 13 بچے شامل ہیں، شدید بارشوں سے گلگت میں 5 ، آزاد کشمیر میں 9 افراد جاں بحق ہیں ۔