غزہ میں اسرائیل نے فلسطینیوں کو بتدریج مصری سرحد کی جانب دھکیلنے کا منصوبہ بنا لیاہے
اسرائیلی وزیرِ اعظم نتین یاہو کے بیان میں عندیہ دیا گیا ہے کہ فلسطینی ’رضا کارانہ‘ طور پر غزہ سے باہر جا سکیں گے۔فلسطینی وزارتِ خارجہ نے اس صورتِ حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ منصوبہ اسرائیلی قتلِ عام کا اصل محرک ہے۔
حماس نے اس پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو مضحکہ خیز خواب فروخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔حماس میڈیا سیل کے مطابق غزہ سٹی میں اب تک اسرائیل کی وحشیانہ اور جنگی جرائم پر مبنی زمینی اور فضائی جارحیت کے نتیجے میں 20 ہزار 674 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 54 ہزار 536 فلسطینی زخمی ہیں۔
اسرائیلی افواج کے حملوں میں طبی عملے کے 311 افراد اور 103 صحافی شہید ہو گئے جبکہ غزہ میں 7 ہزار افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ زرائع کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں 115 مساجد شہید ہوئیں، 65 ہزار گھر مکمل تباہ اور 3 لاکھ گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیلی فوج کے حملوں میں 3 چرچ، 23 اسپتال، 200 ہیلتھ سینٹرز اور کلینک تباہ ہوئے ہیں۔