جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل غزہ میں نئی غیرقانونی یہودی بستیاں تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کرنے لگا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی کابینہ کے وزیروں کے اجلاس میں غزہ میں فلسطینیوں کے مسمار کیے گئے گھروں پر یہودی بستیاں بنانے کے منصوبے پر غور کیا گیا۔ اسرائیلی وزرا نے یہودی بستیوں کی تعمیر جلد شروع کرنے پر اتفاق کیا۔دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کے تبادلے سے متعلق مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں تاہم اس سلسلے میں ابھی کافی کام کرنا باقی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوجیوں کے حملوں میں مزید ایک سو پینسٹھ فلسطینی شہید جبکہ دو سو نوے زخمی ہو گئے۔ فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق مجموعی طور پر شہدا کی تعداد ساڑھے چھبیس ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔جن میں گیارہ ہزار سے زائد بچے اور سات ہزار پانچ سو خواتین شامل ہیں۔جبکہ زخمیوں کی تعداد چھیاسٹھ ہزارکے قریب پہنچ چکی ہے۔اڑتیس ہزارسے زارئد عمارتیں کھنڈر بن چکی ہیں۔ غزہ جنگ آہستہ آہستہ مشرق وسطی میں پھیلتی جارہی ہے ۔اردن میں امریکی اڈے پر ڈرون حملے میں کم از کم تین امریکی فوجی ہلاک، پچیس سے زائد زخمی ہوگئے۔امریکا کی سینٹرل کمانڈ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ اس میں عراق اور شام میں متحرک ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپ ملوث ہیں۔جبکہ اردنی حکام کا کہنا ہے کہ ڈرون حملہ اردن کی سرزمین پر نہیں بلکہ شام میں ہوا ہے