وزیر اعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں کان کنی اور ویلیو ایڈیشن پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے
وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قیمتی پتھروں کی صنعت کی ترقی اور اصلاحات کا جائزہ اجلاس ہوا ، اجلاس میں وفاقی وزرسمیت گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، چیف سیکریٹریز گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، کے پی نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قیمتی پتھروں کی اسمگلنگ بالکل بھی نہیں کرنے دی جائے گی۔ وزیر اعظم نے قیمتی پتھروں کی صنعت کی ترقی اورشعبے کی اصلاحات کی اسٹرینگ کمیٹی کی صدارت خود کرنے کا اعلان کر دیا ۔
انہوں نے کہا کہووفاقی حکومت گلگت بلتستان میں کان کنی اور ویلیو ایڈیشن پائلٹ پراجیکٹ شروع کرے گی جس کے لیے گلگت بلتستان حکومت کو مکمل مالی معاونت فراہم کریں گے۔
وزیرِ اعظم نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کو اصلاحات پر عمل درامد کی ذمے داری سونپ دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 1 ماہ کے اندر لائحہ عمل ترتیب دے کر اس کے نفاذ کے لیے اقدامات شروع کیے جائیں، قیمتی پتھروں کی صنعت اور شعبے کی بہتری سے متعلق عملی اقدامات اور نتائج پیش کیے جائیں، قیمتی پتھروں کی اسمگلنگ بالکل بھی نہیں ہونی چاہیے ۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان حکومت سے مشاورت کے بعد ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی دے دی ہے۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں 18 قیمتی پتھروں کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں، ان پتھروں کی کان کنی سے متعلق 178 بڑے لائسنسز دیے جا چکے ہیں، ان قیمتی پتھروں کی برآمدات کا 80 فیصد حصہ خام مال پر مبنی ہے۔