پشاور: (کے ٹو ٹائمز) پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم کے حوالے الیکشن کمیشن کا اعلامیہ کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ الیکشن کمیشن ان نشستوں کی تقسیم کا فیصلہ دوبارہ دس روز کے اندر کرے، عدالت عالیہ نے مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کو حلف اٹھانے سے بھی روک دیا ۔
پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم کے خلاف دائر مسلم لیگ ن کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے محفوظ فیصلہ سنادیا ۔
پشاور ہائیکورٹ کے جج جسٹس ارشد علی کی جانب سے جاری دو صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستوں کی تقسیم کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے ۔
عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں کی تقسیم کے لیے جاری کیا گیا 22 فروری 2024 کا اعلامیہ غیر قانونی اور آئین کے آرٹیکل 106 کے خلاف ہے، یہ فیصلہ الیکشن ایکٹ 2017 رول 92 کی بھی خلاف ورزی ہے ۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین و قانون کے مطابق الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا اسمبلی کی 20 مخصوص نشستوں کی تقسیم دس روز کے اندر دوبارہ یقینی بنائے ۔