چترال: رونڈور سے چترال آنے والی ایک گاڑی پیر کے روز بلپھوک کے مقام پر خوفناک حادثے کا شکار ہوگئی، جس میں دو نوجوان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
تفصیلات کے مطابق مذکورہ گاڑی جب بلپھوک کے قریب چڑھائی چڑھ رہی تھی تو اچانک فنی خرابی پیش آئی۔ گاڑی قابو سے باہر ہوکر سینکڑوں فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ اس المناک حادثے کے نتیجے میں اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے پروفیسر ڈاکٹر ظہیر الدین بہرام کے 22 سالہ صاحبزادے معاذ الدین موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ ایک اور نوجوان، آفاق ولد بروز (عمر 21 سال)، شدید زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو اسپتال لوئر چترال منتقل کیے گئے لیکن وہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
حادثے کے وقت گاڑی میں صرف یہی دونوں نوجوان سوار تھے۔ ابتدائی طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ حادثہ گاڑی کی تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا۔ اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی ٹیم موقع پر پہنچی اور فوری طور پر زخمی اور جان بحق نوجوانوں کو اسپتال منتقل کیا۔ بعد ازاں ریسکیو 1122 کی ریکوری ٹیم نے خصوصی ریکوری وہیکل کے ذریعے تباہ شدہ گاڑی کو نکال کر ورثا کے حوالے کردیا۔
یہ افسوسناک سانحہ نہ صرف متاثرہ خاندان کے لیے بلکہ پورے علاقے کے لیے بھی شدید صدمے کا باعث بنا ہے۔ مقامی افراد نے بتایا کہ گزشتہ چند برسوں میں بیلپھوک کے اسی مقام پر یہ چوتھا مہلک حادثہ ہے۔ بارہا متعلقہ حکام کو ان خطرناک سڑکوں کی خستہ حالی اور حفاظتی اقدامات کی کمی کی نشاندہی کی گئی، مگر اب تک کوئی مؤثر اقدام نہیں اٹھایا گیا۔
عوامی حلقوں نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر سڑکوں کی مرمت، حفاظتی ریلنگ کی تنصیب اور ٹریفک قوانین کے سخت نفاذ کو یقینی بنایا جائے تاکہ مزید قیمتی جانیں ضائع ہونے سے بچ سکیں۔