بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔
بشریٰ بی بی کے ضمانتی مچلکے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے جاری کیے تھے، بشریٰ بی بی کا ضمانتی مچلکہ ملک طارق محمود نون نے جمع کرایا جس کے بعد ان کی رہائی کی روبکار اڈیالہ جیل میں جمع گئی جس کے بعد بشریٰ بی بی انتہائی سخت سکیورٹی میں اڈیالا جیل سے گھر کے لیے روانہ ہوئیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کل توشہ خانہ کیس ٹو میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کی تھی تاہم سینئر اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی اور اسپیشل جج سینٹرل نمبر ٹو ہمایوں دلاور کی بھی رخصت کے باعث گزشتہ روز بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری نہیں ہوسکی تھی۔
واضح رہے کہ بشریٰ بی بی مجموعی طور پر 9 ماہ سے جیل میں ہیں، بشریٰ بی بی کو رواں سال 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا ہوئی تھی، سزا کا فیصلہ آنے کے بعد بشری بی بی نے خود جیل میں آکر گرفتاری دی تھی۔
عمران خان کی اہلیہ کو اڈیالہ جیل کے بجائے بنی گالہ منتقل کیا گیا تھا اور کمشنر اسلام آباد نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دیا تھا تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کردی تھی۔ ایف آئی اے نے بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ٹو کیس میں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا جس کے خلاف بشریٰ بی بی نے اپیل دائر کر رکھی تھی۔