واشنگٹن — معاون خصوصی برائے بلاک چین و کرپٹو اور پاکستان کرپٹو کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بلال بن ثاقب نے حال ہی میں امریکہ کے وائٹ ہاؤس کا تاریخی دورہ کیا۔ وہ گزشتہ چھ برسوں میں وائٹ ہاؤس کا باضابطہ سرکاری دورہ کرنے والے پہلے پاکستانی سرکاری عہدیدار بن گئے ہیں۔
بلال بن ثاقب نے وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ کی کونسل برائے ڈیجیٹل اثاثہ جات کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر روبرٹ ہو ہائنز سے ملاقات کی۔ ملاقات میں کرپٹو کرنسی، بلاک چین ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل اثاثوں کے مستقبل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
بلال بن ثاقب نے بتایا کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے شعبے میں نمایاں پیشرفت ہو رہی ہے اور حکومت اس حوالے سے ایک مضبوط ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کرپٹو کونسل کے قیام کے بعد ملک میں بلاک چین اور ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے ایک جامع پالیسی پر کام جاری ہے، جس کا مقصد ملکی معیشت کو ڈیجیٹل تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا اور عالمی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرپٹو کرنسی کے لیے امریکی اقدامات پاکستان کے لیے مشعل راہ ہیں اور اس شعبے میں باہمی تعاون کے امکانات بھی روشن ہیں۔
روبرٹ ہو ہائنز نے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل معیشت اب عالمی ترقی کا ایک ناگزیر جزو بن چکی ہے، اور پاکستان کی بلاک چین ٹیکنالوجی میں دلچسپی ایک مثبت قدم ہے۔
یہ دورہ پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل اور عالمی سطح پر اس کے کردار کو اُجاگر کرنے کے حوالے سے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔