وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ٹیکس اصلاحات کے سلسلے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جس کے باعث قومی خزانے کو 31.5 ارب روپے کا فائدہ پہنچا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے بینکوں کی اضافی آمدن پر ٹیکس سے متعلق حکم امتناع کی درخواست مسترد کر دی، جس کے نتیجے میں 8.4 ارب روپے کی وصولی ممکن ہو سکی۔ مجموعی طور پر گزشتہ ایک ماہ میں قومی خزانے کو 31.5 ارب روپے کا فائدہ حاصل ہوا ہے۔ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ کے فیصلوں کے نتیجے میں بھی 23 ارب روپے قومی خزانے میں جمع ہوئے تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ونڈ فال انکم ٹیکس کے کیسز کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر قانون، اٹارنی جنرل اور وزیر خزانہ کو مقدمات کی مؤثر پیروی کی ہدایت کی تھی۔ انہوں نے اس کامیابی پر وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، محمد اورنگزیب، اٹارنی جنرل منصور اعوان اور ان کی قانونی ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ ایک تاریخی اقدام ہے جو ملکی معیشت کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ 31.5 ارب روپے کی خطیر رقم قومی خزانے میں جمع ہو چکی ہے، جسے صحت، تعلیم اور دیگر عوامی فلاحی منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان شاءاللہ ایسے مزید اقدامات کے ذریعے پاکستان کو جلد خود کفیل بنایا جائے گا۔