سپریم کورٹ کے عملے سے استفسار کرنے کے بعد، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ مبینہ طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ججوں کی آڈیو گفتگو سپریم کورٹ سے لیک نہیں ہوئی.
اعلیٰ جج نے کہا کہ انہوں نے آئی ٹی عملے سے استفسار کیا تھا جنہوں نے بتایا کہ آڈیو میں کچھ آوازیں ہیں جن کا تعلق سپریم کورٹ سے نہیں ہے۔ واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) میں ترمیم سے متعلق کیس کی دوسری سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے بانی اور ججز کے درمیان ہونے والی گفتگو لیک ہوگئی جسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا۔تاہم جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آڈیو لیک ہونے پر بھی کیا مسئلہ ہے کیونکہ مکالمے کھلی عدالت میں ہوئے تھے۔ یاد رہے کہ اس پہلے بھی نیب ترمیمی کیس کی پہلی سماعت کے دوران کمرہ عدالت نمبر ایک سے عمران خان کی تصویر لیک ہوئی تھی جب وہ اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔