وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے پیر کو ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں وزیراعظم کے آئندہ دورہ چین کی تیاریوں اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) فیز 2 پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں منصوبہ بندی کے سیکرٹری اور وزارت منصوبہ بندی کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے گزشتہ ہفتے اپنے حالیہ دورہ چین کے دوران سی پیک فیز 2 پر متوقع پیش رفت کا جائزہ لیا اور آئندہ ہفتے ہونے والے جے سی سی اجلاس کی تیاریوں اور ایجنڈے کے بارے میں بریفنگ دی۔
وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ سی پیک (CPEC) فیز 2 کے تحت جاری اور نئے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کو یقینی بنانا وزیراعظم کے دورہ چین کا اہم ایجنڈا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام وزارتوں اور محکموں کو سی پیک منصوبوں کی تکمیل میں فعال کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ML-1 پر ٹھوس پیش رفت پاکستان کے مواصلات اور تجارت کے شعبوں کے لیے سنگ میل ثابت ہو گی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی سمیت دیگر شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت سے حکومت، کاروبار سے کاروبار پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری کے حوالے سے ایک اہم سٹریٹجک پیش رفت ثابت ہو گی، انہوں نے مزید کہا کہ چین نے ایک واضح وژن اور روڈ میپ تیار کیا ہے، ہمیں بھی آگے بڑھنا ہو گا۔ قومی ترقی کا وژن ہے،‘‘ احسن اقبال نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان علاقائی تعاون اور اس کے تعلقات کے لحاظ سے خطے کا سب سے اہم ملک ہے۔احسن نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ چین سی پیک سمیت تمام شعبوں میں تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔