اڈیالہ جیل حکام نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر قیدیوں سے ملاقاتوں پر 3 دن کی پابندی عائد کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ جیل کے احاطے اور ارد گرد کے علاقوں کی مکمل تلاشی کے بعد کیا گیا ہے اور یہ 15 مئی کی صبح 12 بجے تک نافذ رہے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پابندی انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات کی جانب سے جیل میں حفاظتی انتظامات سخت کرنے کے حکم کے بعد نافذ کی گئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ جیل انتظامیہ کو کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی مشقیں کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ ملاقاتوں پر پابندی کا مقصد کسی بھی ممکنہ سکیورٹی خلاف ورزی کو روکنا اور جیل میں امن و امان برقرار رکھنا ہے۔ اس سے قبل 12 مارچ کو محکمہ داخلہ پنجاب نے سکیورٹی خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے اڈیالہ جیل میں قیدیوں کے آنے جانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق پابندی دو ہفتوں کے لیے عائد کی گئی تھی جبکہ اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 کے سامنے میڈیا کوریج پر بھی پابندی تھی۔ بعد ازاں جیل انتظامیہ نے سیاسی اور دیگر قیدیوں سے ملاقات پر سے دو ہفتے کی پابندی ختم کردی جیل انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں کی ملاقاتیں بحال کر دی گئی ہیں۔ جیل انتظامیہ نے کہا کہ پابندی کا مقصد پی ٹی آئی کے بانی سمیت 7000 سے زائد قیدیوں کے تحفظ کو یقینی بنانا تھا۔