اسلام آباد کی مقامی عدالت نے 17 برس کی ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کے ملزم کی شناخت پریڈ کی درخواست منظور کرتے ہوئے انھیں اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں ۔
ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کے ملزم کو ڈیوٹی مجسٹریٹ احمد شہزاد کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس کی جانب سے ملزم کی شناخت پریڈ کی استدعا کی گئی جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے ملزم کو 14 روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا ۔
جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو ہدایت کی گئی ہے کہ جیل میں ملزم کو کسی سے ملاقات کی اجازت نہ دی جائے اور ملزم کی شناخت پریڈ کے تمام ضروری انتظامات کیے جائیں ۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’ملزم کو عدالت میں منہ پر کپڑا ڈال کر پیش کیا گیا، جو ریکارڈ کے مطابق ایک ظالمانہ قتل کے مقدمے میں نامزد ہے ۔‘
ثنا یوسف کے قتل کا مقدمہ ان کی والدہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ اسلام آباد کے تھانہ سمبل میں درج ایف آئی آر میں بتایا گیا تھا کہ ’گذشتہ روز ایک شخص اچانک ہمارے گھر میں داخل ہوا اور اس نے میری بیٹی ثنا یوسف پر سیدھے فائر کیے جن میں سے دو ان کے سینے پر لگے ۔‘